یہ ایک حقیقت ہے کہ جتنے زیادہ مسائل خواتین کو درپیش ہوتے ہیں، اتنے ہی مرد کو بھی ہوتے ہیں، کیونکہ مرد اور عورت ایک ہی گاڑی کے دو پہیے ہیں، لیکن ہمارے معاشرے میں خواتین کو کچھ زیادہ ہی مظلوم بنا کر پیش کیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مرد چاہے وہ لڑکا ہو یا مرد، معاشرے میں ایک طرح کی احساسِ کمتری کا شکار رہتا ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ مین سٹریم میڈیا ہو یا پھر سوشل میڈیا، سب جگہ صرف خواتین یا بیویوں کے مسائل ڈسکس کئے جاتے ہیں۔
شوہر کو کون کون سے مسائل کا سامنا ہوتا ہے اس کا صحیح جواب تو صرف شوہر ہی دے سکتے ہیں، مگر جو عمومی مسائل شوہروں کو درپیش ہوتے ہیں، ان کی دو بنیادی اقسام ہیں، ایک قسم کا تعلق شوہر کے معاشی حالات سے ہے اور دوسری قسم کا تعلق بیوی اور بچوں سے ہے۔
اگر ہم شوہروں کے معاشی مسائل کا ذکر کریں تو وہ ایک لحاظ سے بڑے مسائل میں سے ایک ہے اور حیرت کی بات یہ بھی ہے کہ معاشی مسائل کا گہرا تعلق شوہر کے بیوی بچوں سے ہوتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ شوہر بیچارہ شادی سے پہلے تو ہنسی خوشی گزارا کر رہا ہوتا ہے ،گر جب اس کی شادی ہوتی ہے تو پھر اس کی بیوی کی طرف سے فرمائشیں شروع ہو جاتی ہیں، آج یہ لینا ہے، کل وہ لینا ہے۔ جب میاں بیوی اکیلے ہوں تو پھر بھی جیسے تیسے اخراجات پورے ہو رہے ہوتے ہیں مگر جب بچے پیدا ہو جاتے ہیں تو پھر ان کے اخراجات کافی بڑھ جاتے ہیں۔ ایسی صورتِ حال میں اگر شوہر چھوٹی موٹی نوکری کر رہا ہو تو گزارا اور مشکل ہو جاتا ہے۔ جب وہ کوئی دوسری جاب ڈھونڈنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ بھی اسے نہیں ملتی اور جب وہ کسی کاروبار کرنے کا سوچتا ہے تو اس کے لئے سرمایہ بھی اسے کوئی دینے کے لئے تیار نہیں ہوتا۔ اس طرح کے معاشی مسائل اسے ذہنی اذیت میں مبتلاء کر دیتے ہیں اور وہ شوگر، بلڈ پریشر اور ڈیپریشن جیسے موذی امراض میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ جب اسے بیماریاں لاحق ہوتی ہیں تو اس کے اخراجات پہلے سے مزید بڑھ جاتے ہیں۔
شوہر کے دوسری قسم کے مسائل بیوی اور بچوں سے متعلق ہیں۔ بہت سے شوہروں کو اپنی بیویوں سے یہ شکایت رہتی ہے کہ وہ فضول خرچی کرتی ہیں، شوہر کی نافرمانی کرتی ہیں، جب شوہر بیوی کو ازدواجی تعلقات کے لئے بلائے تو وہ مختلف حیلے بہانے کرتی ہیں، شوہر کے والدین کی عزت اور خدمت نہیں کرتیں، اکثر جب کام زیادہ ہو تو میکے چلی جاتی ہیں۔ اسی طرح جب بچے ہو جائیں تو ان کے مسائل بھی بیچارے شوہروں کو جھیلنے پڑتے ہیں۔ چھوٹے بچے اکثر بیمار ہو جاتے ہیں یا آئے دن کسی نہ کسی چھوٹے موٹے حادثے کا شکار ہو جاتے ہیں جن کی پریشانی بیچارے والد کو زیادہ ہوتی ہے کیونکہ اس نے ہی انہیں ہسپتال یا ڈاکٹر کے پاس لے جانا ہوتا ہے۔ جب بچے بڑے ہوں تو ان کے تعلیمی مسائل شروع ہو جاتے ہیں اور اس کے کچھ ہی عرصے بعد کیریئر اور جاب کے مسائل شروع ہو جاتے ہیں۔ یہ سارے مسائل اور ان کی اذیت بے چارے شوہر کو سہنا پڑتی ہے۔
مندرجہ بالا مسائل وہ ہیں جن کا سامنا کم و بیش ہر شوہر کو کرنا پڑتا ہے، لیکن مسئلہ اس وقت ہوتا ہے جب مسائل وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ حل ہونے کی بجائے مزید بڑھتے چلے جاتے ہیں۔ ایک سے دوسرا مسئلہ نکل آتا ہے، دوسرے سے پھر تیسرا، اسی طرح بے شمار مسائل جمع ہو جاتے ہیں اور ان کا حل دور دور تک نظر نہیں آتا۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ مسائل کی اصل وجہ ظاہری یا دنیاوی نہیں بلکہ روحانی ہے۔ یا تو جادو ٹونے کی وجہ سے مسائل بڑھ رہے ہیں، یا گھر میں جنات کی موجودگی یا ان کے اثرات ہیں، یا پھر نظر بد کا مسئلہ ہے۔
اب روحانی مسائل کے حل کے لئے یوٹیوب پر اور کتابوں میں بے شمار وظائف اور اعمال دیئے گئے ہیں، لیکن خیال گزرتا ہے کہ ان میں سے کون سا وظیفہ یا کون سا عمل ایسا ہوگا جو شوہروں کے تمام مسائل حل کر دے۔ یوں تو ایسے بھی کئی اعمال ہیں جن میں کئی مسائل کے حل کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے مگر ایسے اکثر اعمال انتہائی مشکل ہوتے ہیں۔
کچھ شوہر اپنے اس طرح کے مسائل کے حل کے لئے جادوگروں کے پاس بھی چلے جاتے ہیں اور اس کے لئے کالے علم اور کالے جادو کا سہارا لیتے ہیں۔ اس سے بعض اوقات ان کا کام جلدی تو ہو جاتا ہے مگر جادوگروں نے جن شریر جنات اور شیاطین کو کام کرنے کے لئے لگایا ہوتا ہے، وہ ساری زندگی پیچھا نہیں چھوڑتے اور ایسے لوگ ایک مسئلے سے نکل کر دوسرے مسئلے میں پھنس جاتے ہیں۔
چہل کاف ہی واحد ایک ایسا عمل ہے جو ناصرف شوہروں کے تمام روحانی مسائل کو ختم کرتا ہے بلکہ اس حوالے سے جو دنیاوی رکاوٹیں ہوتی ہیں وہ بھی چہل کاف سے ختم ہو جاتی ہیں۔
چہل کاف اصل میں تین اشعار پر مشتمل ایسا عربی کلام ہے جس میں چالیس کاف آتے ہیں۔ یہ کلام حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ سے منسوب ہے۔ اس عمل کی اجازت حاصل کرنا بہت ضروری ہے اور بغیر اجازت کے یہ عمل کرنے سے نقصان ہو سکتا ہے، کیونکہ اس عمل کے پیچھے نیک جنات کا ایک پورا نیٹ ورک موجود ہوتا ہے جو اس پڑھنے والے کی روحانی مدد کرتے ہیں۔
یوں تو چہل کاف کی اجازت دینے والے بھی کئی لوگ موجود ہیں مگر آپ کو دیکھنا یہ ہوگا کہ آپ جس جگہ سے چہل کاف کی اجازت لے رہے ہیں، کیا وہ صرف اجازت دیتا ہے یا پھر آپ کو چہل کاف کے نیٹ ورک سے جوڑتا بھی ہے۔ ہمارا ادارہ اس حوالے سے منفرد ہے کہ ہم ناصرف چہل کاف کی اجازت دیتے ہیں بلکہ اجازت لینے والوں کا نام چہل کاف کے نیٹ ورک میں شامل کر دیا جاتا ہے جس سے فوری طور پر تمام کاموں میں جنات کی امداد شامل ہو جاتی ہے۔
اگر آپ شوہر ہیں اور اپنے تمام مسائل حل کرنا چاہتے ہیں تو چہل کاف کے عامل بنیں اور اس حوالے سے پیش آنے والی تمام رکاوٹوں کو ختم کریں۔ چہل کاف کا عامل بننے کے لئے عملیات سے واقف ہونا ضروری نہیں، اور یہ عمل ہر کوئی کر سکتا ہے جس میں کوئی خاص پرہیز نہیں ہے۔
مزید معلومات کے لئے آفاق سپیریچوئل کلینک کے ان آفیشیل نمبرز پر رابطہ کریں:
+92-314-4168008
+92-321-4168008