اگر کسی پر جادو ہو جائے تو جتنا زیادہ شدید جادو ہوگا اتنا ہی صحت کو ڈسٹرب کرے گا۔ اگر خطرناک اور کالا جادو ہو تو اس سے صحت ضرور خراب ہوتی ہے۔ بعض اوقات ایسے جادو بھی کیے جاتے ہیں جن سے کوئی نہ کوئی مرض لگایا جاتا ہے اور کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ جادو تو کسی اور خرابی کے لئے کیا جاتا ہے مگر جادو کی وجہ سے صحت خراب ہو جاتی ہے۔ کچھ ایسی صورتیں بھی ہیں جب جادو کوئی ایسا شخص کرتا ہے جو جادو کے فن سے پوری طرح آگاہ نہیں ہوتا اور جس مقصد کے لئے اسے جادو کرنے کا کہا جاتا ہے وہ مقصد پورا ہونے کی بجائے متاثرہ شخص کی صحت خراب ہو جاتی ہے۔
اصل میں جادو کے پیش نظر کیوں کہ شیاطین اور جنات ہوتے ہیں اور یہ اپنی طبیعت کے اعتبار سے نہایت لطیف ہوتے ہیں جبکہ انسانی جسم ان کے مقابلے میں کثیف ہوتا ہے۔ اس لیے جادو کی وجہ سے ایک لطیف جسم آسانی سے ایک کثیف جسم میں نفوذ کر جاتا ہے۔ جب ایسا ہوتا ہے تو پھر انسانی جسم میں جو اعضاء کام کر رہے ہوتے ہیں انہیں اپنا کام کرنے میں کئی طرح کی رکاوٹیں پیش آنے لگتی ہیں۔ یہ رکاوٹیں کئی قسم کے امراض کی صورت میں ظاہر ہوتی ہیں۔
اب سب سے اہم سوال یہ ہے کہ ہمیں کیسے معلوم ہو کہ اب یہ جو بیماری لاحق ہے وہ کسی جادو کی وجہ سے ہے یا پھر اس کا سبب موسمی خرابی ہے۔ اس بات کا پتا کئی طریقوں سے لگایا جا سکتا ہے۔ ایک یہ کہ متاثرہ شخص نہایت تکلیف محسوس کر رہا ہے مگر جب ڈاکٹر کو چیک کرانے جاتا ہے تو ڈاکٹر اس مریض میں کوئی بیماری تشخیص نہ یں کر پاتا اور وہ کہتا ہے کہ آپ ٹھیک ہیں، یا پھر ڈاکٹر طاقت کی عام سی دوائی دے دیتا ہے۔ بعض اوقات ڈاکٹر کو اس متاثرہ شخص میں بیماری لگتی ہے مگر جب اس بیماری کا ٹیسٹ کرایا جاتا ہے تو اس ٹیسٹ کی رپورٹ میں کوئی بیماری ظاہر نہیں ہوتی، رپورٹس نارمل ہوتی ہیں۔ کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ بیماری کی دوائی کھائی جاتی ہے مگر اس دوائی کا کوئی اثر ظاہر نہیں ہوتا، ایسا لگتا ہے جیسے کچھ کھایا ہی نہ ہو۔ کبھی ایسا یوتا ہے کہ دوائی کی شروع کی چند خوراکوں سے فائدہ ہوتا ہے مگر پھر وہی دوائی بے اثر ثابت ہوتی ہے۔ بعض صورتوں میں دوائی کی شروع کی چند خوراکوں سے تو فائدہ ہوتا ہے مگر پھر اسی دوائی سے بیماری مزید بڑھ جاتی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بیماری کی اصل وجہ کالا جادو ہے، اور جب تک اس جادو کی مکمل کاٹ نہیں کی جائے گی، اس وقت تک بیماری ختم نہیں ہوگی۔
جادو سے ہونے والی بیماریوں کی کچھ علامات اور بھی ہوتی ہیں، مثال کے طور پر گھر میں ہر وقت کوئی نہ کوئی بستر پر پڑا رہتا ہے، ایک اٹھے دوسرا، دوسرا اٹھے تیسرا، اور بیماری کے لئے ہر ڈاکٹر، ہر لیبارٹری، ہر ہسپتال، اور ہر کلینک آزما لیا لیکن صحت کے معاملات پھر بھی حل نہیں ہوتے، کبھی ٹیسٹوں میں نہیں آتے، کبھی ڈاکٹروں کی سمجھ میں نہیں آتے، کبھی سب کچھ ٹھیک ہوتا ہے مگر صحت ٹھیک نہیں ہوتی، کبھی صحت ٹھیک ہوتی ہے تو ٹیسٹ خراب ہوتے ہیں، اس طرح کی مختلف پیچیدگیاں چلتی رہتی ہیں۔
اگر آپ بھی صحت کی ایسی خرابیوں سے دوچار ہیں تو فوری طور پر اپنے علاقے میں موجود کسی مستند روحانی معالج سے رابطہ کریں۔ اگر آپ کے آس پاس کوئی روحانی معالج موجود نہ ہو تو آپ نہایت اعتماد کے ساتھ مولانا علی آفاق صاحب سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ انشاء اللہ آپ کو مکمل رہنمائی کی جائے گی۔ آپ کی آن لائن سروسز سے دنیا بھر میں ہزاروں لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ رابطے کے لئے آپ ہمارے ان نمبرز پر رابطہ کریں۔