روحانی علاج میں قرآن مجید کا کردار

یہ حقیقت ہے کہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے ہر مسئلے کا حل دیا ہے. اور ہر مرض کی شفاء رکھی ہے۔ امراض چاہے جسمانی ہوں، ذہنی ہوں، یا پھر روحانی، پریشانی چاہے دنیاوی معاملات سے متعلق ہو چاہے اخروی مسائل ہوں، قرآن مجید وہ واحد کتاب ہے. جس میں ہر طرح کی پریشانیوں سے نجات کا طریقہ موجود ہے۔ بندش چاہے کسی بھی قسم کی ہو، اس کا توڑ قرآن مجید سے کیا جا سکتا ہے، ہر طرح کے جادو، حسد اور نظر بد کا توڑ اور حل قرآن مجید میں موجود ہے۔

اب سب سے اہم اور ضروری سوال یہ ہے کہ جب تمام پریشانیوں کا حل اور ہر بیماری کا علاج قرآن مجید میں موجود ہے. تو پھر قرآن مجید کے اعمال ہونے  کے باوجود لوگوں کے مسائل حل کیوں نہیں ہو پاتے؟

یہ بات بالکل ایسے ہے جیسے حجام کی دکانوں کے باوجود لوگوں کے بال بڑھے ہوئے کیوں ہوتے ہیں۔ اب جس کے بال بڑھے ہوئے ہوں وہ جب تک حجام کی دکان پر جائے گا نہیں، اسے بال کاٹنے کا کہا گا نہیں. اور جب تک اس کی اجرت نہیں دے گا اس وقت تک اس کے بال نہیں کاٹے جا سکیں گے۔ یہی اصول تمام شعبوں پر لاگو ہوتا ہے. اور ہر شعبے کے اپنے اصول اور قواعد بھی الگ سے ہوتے ہیں، مثال کے طور پر قرآن مجید کے آداب میں وضو اور پاکیزگی کا اہتمام سب سے ضروری ہے۔ قرآن مجید سے فائدہ اٹھانے والے کے لئے ضروری ہے کہ وہ ممکن حد تک شریعت کی پابندی کرتا ہو، صفائی کا خاص خیال رکھتا ہو، حلال حرام کی تمیز جانتا ہو، شرعی پابندیوں مثلاً پردہ اور محرم، نا محرم کا خیال رکھتا ہو، نماز کا اہتمام کرتا ہو، الغرض ممکن حد تک تمام اسلامی اصولوں کی پابندی کرتا ہو۔

کالے جادو کی وجہ سے جاب کے مسائل

 اگر ہم صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے زمانے جیسی مدد و نصرت اور فوائد و ثمرات حاصل کرنا چاہتے ہیں. تو ہمیں ان جیسا تقوی، پاکیزگی، شریعت کی پاسداری اور پردہ وغیرہ کا اہتمام کرنا ہوگا۔ سوچنے کی بات ہے کہ صحابہ کرام تو کتے اور تصویر  کی موجودگی میں فرشتے کے داخلے سے محروم ہو جائیں اور ہم سود، زنا، ترکِ نماز و زکوۃ کرکے، اور گناہوں پر اصرار اور فخر کرتے ہیں، ٹی وی، فلم، ویڈیوز اور ناچ گانے کے ساتھ اللہ کی مدد کی توقع کرتے ہیں۔ کیا ایسے اعمال کے ساتھ آیت الکرسی یا معوذتین پڑھنے سے فرشتے حفاظت کے لئے ہمارے ساتھ ٹھہرے رہیں گے یا دور چلے جائیں گے؟

کالے جادو کی وجہ سے کاروبارکی تباہی

جہاں تک فرشتوں کا تعلق ہے تو فرشتے اللہ کی پابند اور نیک مخلوق ہیں. جبکہ ہم اللہ کو اپنا پابند سمجھتے ہیں کہ آیت الکرسی اور معوذتین کا وزن اور بھار اللہ پر ہے کہ اب فرشتے کھڑے ہو کر ناچ گانے اور نافرمانی کو برداشت کریں اور حفاظت پر مامور و مجبور رہیں، مگر عملی طور پر ایسا نہیں ہوتا۔ اب یہاں دو صورتیں ہیں، یا تو ہم اپنی عادات، حالات اور اعمال بہتر اور تبدیل کریں پھر یقیناً فائدہ ہوگا اور ہمیں کسی معالج یا عامل کی بھی کوئی ضرورت نہیں پڑے گی۔ جب تک ہمارے اعمال نہیں بدلتے یا ہم نہیں بدل سکتے تو اس وقت تک فرشتوں کو بلانے کی بجائے جنات کا سہارا لیا جائے، کیونکہ موجودہ حالات میں برکت، عافیت اور حفاظت کے فرشتے تو نہیں آئیں گے ہاں مگر یہ ہو سکتا ہے کہ لعنت، زحمت، مصائب یا عذاب کے فرشتے آ جائیں۔

اب نیک جنات کو حفاظت کے لئے کیسے بلایا جائے، اس کے لئے آپ اپنے علاقے میں موجود کسی مستند روحانی معالج سے رابطہ کریں۔ اگر آپ کے آس پاس کوئی روحانی معالج موجود نہ ہو تو آپ نہایت اعتماد کے ساتھ مولانا علی آفاق صاحب سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ انشاء اللہ آپ کو مکمل رہنمائی کی جائے گی۔ آپ کی آن لائن سروسز سے دنیا بھر میں متعدد لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ رابطے کے لئے آپ ہمارے ان نمبرز پر رابطہ کریں۔