رجعت کیا ہے؟

لفظ رجعت کے لغوی معنی واپسی، بازگشت، پلٹنے اور لوٹ آنےکے ہیں۔ اس لفظ کا اطلاق مختلف شعبوں میں الگ الگ ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر علمِ نجوم میں چاند اور سورج کے علاوہ کسی اور سیارے کا اپنی معمولی گردش سے پھرنا رجعت کہلاتا ہے۔ عقیدے کی اصطلاح میں کوئی نبی، ولی یا امام جو پہلے آنے کے بعد اُٹھا لیا گیا یا وفات پا چکا ہو اس کے دوبارہ آنے کے عمل کو رجعت کہتے ہیں جیسے امامِ مہدی علیہ السلام، حضرت عیسٰی علیہ السلام کا ظہور وغیرہ۔

          ہمارا موضوع کیونکہ روحانیت اور عملیات سے متعلق ہے اس لئے عملیات کی اصطلاح میں رجعت کو تفصیل سے جاننا ہمارے لئے نہایت ضروری ہے۔ عملیات کے شعبے میں کسی جلالی عمل یا وظیفےکی شرائط میں غلطی ہوجانے سےانسان کو لاحق ہو جانے والا نقصان رجعت کہلاتا ہے۔ یہ نقصان کئی طرح کا ہو سکتا ہے۔ نقصان شدید ہونے کی صورت میں متاثرہ شخص پاگل بھی ہو سکتا ہے۔ معمولی نقصان کی صورت میں انسان کے روز مرہ اعمال میں کئی طرح کی رکاوٹیں لاحق ہو سکتی ہیں۔

رجعت کیوں ہوتی ہے؟

رجعت کی کئی وجوہات ہیں۔ چند اہم اور عام وجوہات یہ ہیں

۔  ایسا وظیفہ یا عمل پڑھنا جو آپ کے مزاج کے موافق نہ ہو۔ ہر وظیفہ یا ہر عمل ہر کسی کے لئے نہیں ہوتا۔ اگر آپ کبھی ایسا وظیفہ یا عمل شروع کر دیں جس کا مزاج آپ کے مزاج کے۱ موافق نہ ہو تو اس سے رجعت ہو سکتی ہے۔

۲۔  وظائف یا اعمال کی کثرت کرنا۔ بعض اوقات ایسا کرنا بھی رجعت کی وجہ بن سکتا ہے۔ ہو سکتا ہے آپ ضرورت سے زیادہ وظائف اور اعمال کر رہے ہوں تو اس کا اثر بھی رجعت کی صورت میں ظاہر ہو سکتا ہے۔

۳۔  بغیر اجازت اعمال اور وظائف کرنا۔ کچھ وظائف عمومی ہوتے ہیں جن کے لئے کسی کی اجازت ضروری نہیں ہوتی لیکن کچھ اعمال اور وظائف ایسے ہوتے ہیں جن کی اجازت لینا ضروری ہوتا ہے۔ اگر آپ اجازت والے اعمال اور وظائف بغیر اجازت شروع کر دیں گے تو آپ رجعت میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

۴۔  وظائف اور اعمال کا کثیر تعداد میں پڑھنا۔ بعض اوقات وظائف یا اعمال کی تعداد کم ہو تو اس کا اتنا نقصان نہیں ہوتا لیکن اگر اسے زیادہ تعداد میں پڑھا جائے تو اس کا نقصان ہوتا ہے۔ اس لئے ضرورت سے زیادہ تعداد میں پڑھنے سے بھی رجعت ہو سکتی ہے۔

 ۵۔  حصار اور حفاظت میں کمی ہونا۔ کسی بڑے وظیفے یا عمل کے لئے حصار کرنا بھی ضروری ہوتا ہے۔ جو لوگ بڑے وظائف یا اعمال بغیر کسی حصار کے شروع کر دیتے ہیں وہ عموماً رجعت میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔

۶۔   اپنی مرضی سے اور بغیر راہنمائی پڑھائی یا وظائف شروع کر دینا۔ جن لوگوں کے مسائل کی نوعیت بڑی ہوتی ہے اور وہ ادھر ادھر سے سن کر وظائف شروع کر دیتے ہیں وہ بھی  رجعت میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔                   

 : رجعت کی اقسام

                                                                                                                                                    رجعت کی دو بنیادی اقسام ہیں

  مریضوں پر رجعت –

 عاملین اور معالجین پر رجعت –

۔  مریضوں پر رجعت:

          مریضوں پر رجعت اس وقت ہوتی ہے جب وہ خود اپنے کسی روحانی مسئلے کا علاج شروع کر دیتے ہیں۔ مختلف بڑے اعمال اور وظائف بغیر کسی کی اجازت اور رہنمائی کے کرنے سے وہ جعت میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ بعض اوقات مریض خود جادو یا جنات کے شکار ہوتے ہیں مگر وہ دوسروں کو دم کر دیتے ہیں جس کے نتیجے میں وہ رجعت شکار ہو جاتے ہیں۔ ایسا بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ مریض مختلف تعویذات لکھنا شروع کر دیتے ہیں جس سے وہ رجعت کا شکار ہو جاتے ہیں۔

۔  عاملین اور معالجین پر رجعت:

          بعض اوقات روحانی معالج بھی رجعت کی زد میں آ جاتے ہیں۔ اس کی پہلی وجہ یہ ہوتی ہے کہ روحانی معالج کے حصار کمزور ہوتے ہیں۔ دوسری وجہ یہ ہوتی ہے کہ روحانی معالج کے پاس زیادہ طاقتور جنات نہیں ہوتے اور جب وہ کسی مریض کا علاج کرنے لگتا ہے تو مریض کے جنات عامل کے جنات کے خلاف ہو کر اسے نقصان پہنچا دیتے ہیں۔ تیسری وجہ یہ ہوتی ہے کہ روحانی معالج صدقات اور مداومت کا بھر پور اہتمام نہیں کرتا جس کے نتیجے میں رجعت واقع ہو جاتی ہے۔ چوتھی وجہ یہ ہوتی ہے کہ وہ شدید جادو یا بڑے جنات سے متاثرہ افراد پر براہِ راست دم کر دیتے ہیں۔ پانچویں وجہ یہ ہوتی ہے کہ وہ بغیر زکوۃ ادا کئے مریضوں کو تعویذ لکھ کر دینا شروع کر دیتے ہیں۔

  :رجعت کی علامات

          رجعت کی علامات جادو، جنات اور نظرِبد سے ملتی جلتی ہیں۔ بالعموم ایسی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں

          روحانی معالج کو بغیر کسی وجہ کے کمزوری لاحق ہونا، مریض  کے خلاف جنات کا طاقتور ہونا اور معالج اور اس کے اہل خانہ سے پرسنل ہو جانا، معالج پر بندش کی علامات ظاہر ہونا، رزق کی تنگی، مریضوں کا کم آنا یا انہیں علاج میں فائدہ نہ ہونا یا بگاڑ زیادہ ہونا، صحت کے مسائل، میاں بیوی کی لڑائی اور ناچاقی وغیرہ۔

          مریض کی بندش کی علامات میں کئی طرح کی نشانیاں ہو سکتی ہیں، مثال کے طور پر جیسے جیسے علاج کرتے جائیں مرض بڑھتا جائے، ذہنی اور دماغی امراض اور وسوسوں میں زیادتی، معالج اور اپنے چاہنے والوں کو شک و شبہ اور ناراضگی کی نگاہ سے دیکھنا ،سالہا سال کے آزمودہ علاج، اعمال، اور وظائف کارگر نہ ہونا وغیرہ ۔

:رجعت کا علاج

          رجعت ایک ایسی چیز ہے جس کا علاج بہتر ہے کہ خود کرنے کی بجائے کسی تجربہ کار روحانی معالج سے کرایا جائے۔ علاج شروع کرنے سے پہلے جتنا جلدی ہو سکے ہر طرح کی پڑھائی، وظائف اور اعمال بند کر دیں اور علاج شروع کریں۔ بعد میں روحانی معالج کی راہنمائی میں عمل یا وظیفہ پڑھیں۔

اگر آپ کسی ایسے علاقے میں رہتے ہیں جہاں کوئی قابل اعتماد روحانی معالج نہیں ہے تو آپ ہمارے ادارے سے رابطہ کر کے رجعت اور اس طرح کے دوسرے مسائل سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔ رابطے کے لئے آپ ہمارے ان آفیشیل نمبرز پر رابطہ کریں